حافظ نعیم الرحمن صاحب سن لیں ... حافظ نعیم الرحمن صاحب سمیت وہ سب لوگ اپنا حافظہ درست کرلیں جو کراچی میں ہونیوالی مردم شماری پر بے بنیاد الزام تراشی کرتے ہوئے اسے بوگس کہتے ہیں .. اعداد شمار کے مطابق پاکستان میں سالانہ تقریباً 5000000 پچاس لاکھ بچوں کا اضافہ ھوتا ھے اور تقریباً 1000000 دس لاکھ افراد زندگی کی بازی ھار جاتے ھیں یعنی سالانہ پاکستان کی میں آبادی میں تقریباً چالیس لاکھ کا اضافہ ھو رھا ھے جو کہ تقریباً 2٪بنتا ھے ان اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کی کل آبادی جو سات سال قبل 20000000 بیس کروڑ کے لگ بھگ تھی اب 23000000 کا ہندسہ عبور کر چکی ھے جو سالانہ چالیس لاکھ اضافے کے حساب سے بالکل صحیح فگر ھے ۔ کراچی کی بات کر لیتے ھیں جس کی آبادی 15300000ایک کروڑ ترپن لاکھ تھی 2٪اضافے کے حساب سے تقریباً 17000000ایک کروڑ ستر لاکھ ھونی چاہیے اور اگر نقل مکانی کر کے آنے والوں کا شمار 100000 مزید کر دیا جاے تو یہ 17100000 ایک کروڑ اکہتر لاکھ تک پہنچ جاتی ھے یعنی مردم شماری کی جانب سے دیئے جانے والے فگر بالکل صحیح ھیں اگر حقیقی طور پر دیکھا جائے تو پچھلی دو دھائیوں سے صوبہ پنجاب کی آبادی مسلسل کم دکھا کر وہاں کی نشستوں میں کمی کا سلسلہ تواتر سے جاری ھے حالانکہ وہاں کروڑوں کی تعداد میں دو دہائیوں میں پختونوں نے نقل مکانی کی ھے لیکن جماعت اسلامی سمیت بغض پنجاب پنجابی میں مبتلا لوگوں کو یہ زیادتی کبھی نہ تو نظر آئے گی اور نہ سمجھ آئے گی کیونکہ جماعت اسلامی اردو اسپیکنگ کے تحفظ کا ایجنڈا لیے کر پاکستان میں داخل ھوئی تھی اصل میں شہری آبادی کا دیہی آبادی سے زیادہ بتا کر صوبائی اور قومی اسمبلی کی دیہی آبادی سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے کا فارمولہ آج سے تیس سال پرانا ھے ایم کیو ایم بنانے کا مقصد بھی اس سلسلے کی ایک کڑی تھی تاہم الطاف حسین کی ناکامی کی صورت میں اردو اسپیکنگ اشرافیہ کی بی ٹیم جماعت اسلامی کو یہ ذمہ داری سونپی گئی ھے .. لیکن اردو اسپیکنگ اشرافیہ کا یہ خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہی ھو سکتا میں حافظ صاحب کو سن رہا تھا کہہ رھے تھے کراچی بلوچ آبادی کا سب سے بڑا شہر ھے ،کراچی پشتونوں کا سب سے بڑا شہر ھے ،کراچی سندھیوں کا سب سے بڑا شہر ھے ،کراچی ہزارے والوں کا سب سے بڑا شہر ھے لیکن وہ بغض پنجاب پنجابی میں جس رکارڈ سے انہوں نے یہ پڑھ کر ارشاد فرمایا ھے اس کی آخری لائن جسے انہوں نے بولنا مناسب نہی سمجھا کراچی پنجاب سے باہر پنجابیحافظ نعیم الرحمن صاحب سن لیں حافظ نعیم الرحمن صاحب اپنا حافظہ درست کرلیں کراچی کی آبادی میں اضافے کو بوگس کہنے والے غور فرما لیں اعداد شمار کے مطابق پاکستان میں سالانہ تقریباً 5000000 پچاس لاکھ بچوں کا اضافہ ھوتا ھے اور تقریباً 1000000 دس لاکھ افراد زندگی کی بازی ھار جاتے ھیں یعنی سالانہ پاکستان کی میں آبادی میں تقریباً چالیس لاکھ کا اضافہ ھو رھا ھے جو کہ تقریباً 2٪بنتا ھے ان اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کی کل آبادی جو سات سال قبل 20000000 بیس کروڑ کے لگ بھگ تھی اب 23000000 کا ہندسہ عبور کر چکی ھے جو سالانہ چالیس لاکھ اضافے کے حساب سے بالکل صحیح فیگر ھے ۔ کراچی کی بات کر لیتے ھیں جس کی آبادی 15300000ایک کروڑ ترپن لاکھ تھی 2٪اضافے کے حساب سے تقریباً 17000000ایک کروڑ ستر لاکھ ھونی چاہیے اور اگر نقل مکانی کر کے آنے والوں کا شمار 100000 مزید کر دیا جاے تو یہ 17100000 ایک کروڑ اکہتر لاکھ تک پہنچ جاتی ھے یعنی مردم شماری کی جانب سے دیئے جانے والے فیگر بالکل صحیح ھیں اگر حقیقی طور پر دیکھا جاے پچھلی دو دھائیوں سے صوبہ پنجاب کی آبادی مسلسل کم دکھا کر وہاں کی نشیتوں میں کمی کا سلسلہ تواتر سے جاری ھے حالانکہ وہاں کروڑوں کی تعداد میں دو دہائیوں میں پختونوں نے نقل مکانی کی ھے لیکن جماعت اسلامی کو یہ زیادتی کبھی نہ تو نظر آئے گی اور نہ سمجھ آئے گی کیونکہ جماعت اسلامی اردو اسپیکنگ کا تحفظ کا ایجنڈا لیے کر پاکستان میں داخل ھوی تھی اصل میں شہری آبادی کا دیہی آبادی سے زیادہ بتا کر صوبائ اور قومی اسمبلی کی دیہی آبادی سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے کا فنومنا آج سے تیس سال پرانا ھے ایم کیو ایم بنانے کا مقصد بھی اس سلسلے کی ایک کڑی تھی تاہم الطاف حسین کی ناکامی کی صورت میں اردو اسپیکنگ کی بی ٹیم جماعت اسلامی کو یہ زمہ داری سونپی گئ ھے لیکن اردو اسپیکنگ کمیونٹی کا یہ خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہی ھو سکتا میں حافظ صاحب کو سن رہا تھا کہہ رھے تھے کراچی بلوچ آبادی کا سب سے بڑا شہر ھے ،کراچی پشتونوں کا سب سے بڑا شہر ھے ،کراچی سندھیوں کا سب سے بڑا شہر ھے ،کراچی ہزارے والوں کا سب سے بڑا شہر ھے لیکن وہ یہ کہنا بھول گئے جہاں سے انہوں نے یہ لکھت پڑھ کر ارشاد فرمایا ھے اس کی آخری اپنے بغض پنجاب پنجابی میں یہ بات گول کر دی کہ کراچی پنجاب سے باہر پنجابی بولنے والوں کا سب سے بڑا شہر ھے حافظ صاحب میں آپ کو بتانا چاھتا ھوں آج آپ کو کراچی کے سندھی ،بلوچ،پشتون یاد آگئے آپ پچاس سال سے کہاں تھے جب کراچی شہر میں سندھی ،بلوچ ،پشتون ،ہزارےوال اور پنجابیوں کا حق صرف ایک قوم کھا رھی تھی ؟؟؟ شہری آبادی کے نام پر مختص تمام نوکریوں میں کوٹہ ،تعلیمی اداروں کا کوٹے پر صرف ایک قوم برجمان رھی آگر آپ کو اس شہر اور اس کے بسنے والوں کی فکر لاحق ھے تو پہلے بتایا جائے کہ اس کا اژالہ کیسے ممکن ھوگا ماضی میں بھی سندھی اور نان سندھی کے نام پر کچھ معاہدے ھوے تھے جو بالخصوص اندرون سندھ کے پنجابیوں کو پیش آنے والے مسائل کی بنا پر طے کئے گئے تھے لیکن نان سندھی کے نام پر تمام مراعات صرف و صرف اردو اسپیکنگ اشرافیہ آج تک ہڑپ کرتی آئی ھے ۔ ھم اردو اسپیکنگ اشرافیہ کی بی ٹیم (جماعت اسلامی ) کو بتانا چاھتے ھیں اب سندھ کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہی ھوگی اس دھرتی کی تمام اقوام پنجابی ،پختون ،بلوچ ہزارے وال سندھ اور پاکستان کی سالمیت کے لئے سندھ دھرتی کے شانہ بہ شانہ کھڑے ھیں ھم بھی دیکھیں گہ لسانیت کا سہارا لے کر یا کوئی مزہبی سہارا لے کر یہ بظاہر مذہبی لیکن اصل لسانی گروہ کیسے کامیاب ھو سکتا ھے ... (مرزا سلیم) #PGFInt #PPP #jamateislamikarachi #BilawalBhuttoZardari #mariumnawaz #karachi #PMShehbazSharif #NawazSharif #AmnestyInternational
حافظ نعیم الرحمن صاحب سن لیں ...
حافظ نعیم الرحمن صاحب سمیت وہ سب لوگ اپنا حافظہ درست کرلیں جو کراچی میں ہونیوالی مردم شماری پر بے بنیاد الزام تراشی کرتے ہوئے اسے بوگس کہتے ہیں ..
اعداد شمار کے مطابق پاکستان میں سالانہ تقریباً 5000000 پچاس لاکھ بچوں کا اضافہ ھوتا ھے اور تقریباً 1000000 دس لاکھ افراد زندگی کی بازی ھار جاتے ھیں یعنی سالانہ پاکستان کی میں آبادی میں تقریباً چالیس لاکھ کا اضافہ ھو رھا ھے جو کہ تقریباً 2٪بنتا ھے ان اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کی کل آبادی جو سات سال قبل 20000000 بیس کروڑ کے لگ بھگ تھی اب 23000000 کا ہندسہ عبور کر چکی ھے جو سالانہ چالیس لاکھ اضافے کے حساب سے بالکل صحیح فگر ھے ۔
کراچی کی بات کر لیتے ھیں جس کی آبادی 15300000ایک کروڑ ترپن لاکھ تھی 2٪اضافے کے حساب سے تقریباً 17000000ایک کروڑ ستر لاکھ ھونی چاہیے اور اگر نقل مکانی کر کے آنے والوں کا شمار 100000 مزید کر دیا جاے تو یہ 17100000 ایک کروڑ اکہتر لاکھ تک پہنچ جاتی ھے یعنی مردم شماری کی جانب سے دیئے جانے والے فگر بالکل صحیح ھیں
اگر حقیقی طور پر دیکھا جائے تو پچھلی دو دھائیوں سے صوبہ پنجاب کی آبادی مسلسل کم دکھا کر وہاں کی نشستوں میں کمی کا سلسلہ تواتر سے جاری ھے حالانکہ وہاں کروڑوں کی تعداد میں دو دہائیوں میں پختونوں نے نقل مکانی کی ھے لیکن جماعت اسلامی سمیت بغض پنجاب پنجابی میں مبتلا لوگوں کو یہ زیادتی کبھی نہ تو نظر آئے گی اور نہ سمجھ آئے گی کیونکہ جماعت اسلامی اردو اسپیکنگ کے تحفظ کا ایجنڈا لیے کر پاکستان میں داخل ھوئی تھی
اصل میں شہری آبادی کا دیہی آبادی سے زیادہ بتا کر صوبائی اور قومی اسمبلی کی دیہی آبادی سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے کا فارمولہ آج سے تیس سال پرانا ھے ایم کیو ایم بنانے کا مقصد بھی اس سلسلے کی ایک کڑی تھی تاہم الطاف حسین کی ناکامی کی صورت میں اردو اسپیکنگ اشرافیہ کی بی ٹیم جماعت اسلامی کو یہ ذمہ داری سونپی گئی ھے ..
لیکن اردو اسپیکنگ اشرافیہ کا یہ خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہی ھو سکتا میں حافظ صاحب کو سن رہا تھا کہہ رھے تھے کراچی بلوچ آبادی کا سب سے بڑا شہر ھے ،کراچی پشتونوں کا سب سے بڑا شہر ھے ،کراچی سندھیوں کا سب سے بڑا شہر ھے ،کراچی ہزارے والوں کا سب سے بڑا شہر ھے
لیکن وہ بغض پنجاب پنجابی میں جس رکارڈ سے انہوں نے یہ پڑھ کر ارشاد فرمایا ھے اس کی آخری لائن جسے انہوں نے بولنا مناسب نہی سمجھا کراچی پنجاب سے باہر پنجابیحافظ نعیم الرحمن صاحب سن لیں
حافظ نعیم الرحمن صاحب اپنا حافظہ درست کرلیں کراچی کی آبادی میں اضافے کو بوگس کہنے والے غور فرما لیں
اعداد شمار کے مطابق پاکستان میں سالانہ تقریباً 5000000 پچاس لاکھ بچوں کا اضافہ ھوتا ھے اور تقریباً 1000000 دس لاکھ افراد زندگی کی بازی ھار جاتے ھیں یعنی سالانہ پاکستان کی میں آبادی میں تقریباً چالیس لاکھ کا اضافہ ھو رھا ھے جو کہ تقریباً 2٪بنتا ھے ان اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کی کل آبادی جو سات سال قبل 20000000 بیس کروڑ کے لگ بھگ تھی اب 23000000 کا ہندسہ عبور کر چکی ھے جو سالانہ چالیس لاکھ اضافے کے حساب سے بالکل صحیح فیگر ھے ۔
کراچی کی بات کر لیتے ھیں جس کی آبادی 15300000ایک کروڑ ترپن لاکھ تھی 2٪اضافے کے حساب سے تقریباً 17000000ایک کروڑ ستر لاکھ ھونی چاہیے اور اگر نقل مکانی کر کے آنے والوں کا شمار 100000 مزید کر دیا جاے تو یہ 17100000 ایک کروڑ اکہتر لاکھ تک پہنچ جاتی ھے یعنی مردم شماری کی جانب سے دیئے جانے والے فیگر بالکل صحیح ھیں
اگر حقیقی طور پر دیکھا جاے پچھلی دو دھائیوں سے صوبہ پنجاب کی آبادی مسلسل کم دکھا کر وہاں کی نشیتوں میں کمی کا سلسلہ تواتر سے جاری ھے حالانکہ وہاں کروڑوں کی تعداد میں دو دہائیوں میں پختونوں نے نقل مکانی کی ھے لیکن جماعت اسلامی کو یہ زیادتی کبھی نہ تو نظر آئے گی اور نہ سمجھ آئے گی کیونکہ جماعت اسلامی اردو اسپیکنگ کا تحفظ کا ایجنڈا لیے کر پاکستان میں داخل ھوی تھی
اصل میں شہری آبادی کا دیہی آبادی سے زیادہ بتا کر صوبائ اور قومی اسمبلی کی دیہی آبادی سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے کا فنومنا آج سے تیس سال پرانا ھے ایم کیو ایم بنانے کا مقصد بھی اس سلسلے کی ایک کڑی تھی تاہم الطاف حسین کی ناکامی کی صورت میں اردو اسپیکنگ کی بی ٹیم جماعت اسلامی کو یہ زمہ داری سونپی گئ ھے
لیکن اردو اسپیکنگ کمیونٹی کا یہ خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہی ھو سکتا میں حافظ صاحب کو سن رہا تھا کہہ رھے تھے کراچی بلوچ آبادی کا سب سے بڑا شہر ھے ،کراچی پشتونوں کا سب سے بڑا شہر ھے ،کراچی سندھیوں کا سب سے بڑا شہر ھے ،کراچی ہزارے والوں کا سب سے بڑا شہر ھے
لیکن وہ یہ کہنا بھول گئے جہاں سے انہوں نے یہ لکھت پڑھ کر ارشاد فرمایا ھے اس کی آخری اپنے بغض پنجاب پنجابی میں یہ بات گول کر دی کہ کراچی پنجاب سے باہر پنجابی بولنے والوں کا سب سے بڑا شہر ھے
حافظ صاحب میں آپ کو بتانا چاھتا ھوں آج آپ کو کراچی کے سندھی ،بلوچ،پشتون یاد آگئے آپ پچاس سال سے کہاں تھے جب کراچی شہر میں سندھی ،بلوچ ،پشتون ،ہزارےوال اور پنجابیوں کا حق صرف ایک قوم کھا رھی تھی ؟؟؟ شہری آبادی کے نام پر مختص تمام نوکریوں میں کوٹہ ،تعلیمی اداروں کا کوٹے پر صرف ایک قوم برجمان رھی آگر آپ کو اس شہر اور اس کے بسنے والوں کی فکر لاحق ھے تو پہلے بتایا جائے کہ اس کا اژالہ کیسے ممکن ھوگا ماضی میں بھی سندھی اور نان سندھی کے نام پر کچھ معاہدے ھوے تھے جو بالخصوص اندرون سندھ کے پنجابیوں کو پیش آنے والے مسائل کی بنا پر طے کئے گئے تھے لیکن نان سندھی کے نام پر تمام مراعات صرف و صرف اردو اسپیکنگ اشرافیہ آج تک ہڑپ کرتی آئی ھے ۔
ھم اردو اسپیکنگ اشرافیہ کی بی ٹیم (جماعت اسلامی ) کو بتانا چاھتے ھیں اب سندھ کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہی ھوگی
اس دھرتی کی تمام اقوام پنجابی ،پختون ،بلوچ ہزارے وال سندھ اور پاکستان کی سالمیت کے لئے سندھ دھرتی کے شانہ بہ شانہ کھڑے ھیں
ھم بھی دیکھیں گہ لسانیت کا سہارا لے کر یا کوئی مزہبی سہارا لے کر یہ بظاہر مذہبی لیکن اصل لسانی گروہ کیسے کامیاب ھو سکتا ھے ...
(مرزا سلیم)
#PGFInt
#PPP
#jamateislamikarachi
#BilawalBhuttoZardari
#mariumnawaz
#karachi
#PMShehbazSharif
#NawazSharif
#AmnestyInternational
Comments
Post a Comment