سندھ میں سماٹ کے لیے مسئلہ "پیر" اور "میر" وڈیرے سردار ھیں۔ سماٹ دانشوروں کو معلوم بھی ھے کہ" ان کے لیے مسئلہ "پیر" اور "میر" ھیں۔ اس لیے سماٹ دانشور اکثر "پیر" اور "میر" کہہ کر "پیر" اور "میر" کو سماٹ کی سماجی ' سیاسی ' معاشی بربادی کا سبب قرار دیتے رھتے ھیں۔ لیکن سماٹ چونکہ "پیر" اور "میر" وڈیروں اور سرداروں کے سماجی ' سیاسی ' معاشی اسیر ھیں اسلئے سماٹ دانشور کھل کر یہ وضاحت نہیں کرتے کہ؛ "پیر" سے مراد "عربی نزاد" اور "میر" سے مراد "بلوچ نزاد" وڈیرے سردار ھیں۔ اسی لیے عام سماٹ کو آگاھی نہیں ھو پارھی کہ؛ سندھ میں سماٹ کے لیے مسئلہ "عربی نزاد" اور "بلوچ نزاد" وڈیرے سردار ھیں۔
سندھ میں سماٹ کے لیے مسئلہ "پیر" اور "میر" وڈیرے سردار ھیں۔
سماٹ دانشوروں کو معلوم بھی ھے کہ" ان کے لیے مسئلہ "پیر" اور "میر" ھیں۔
اس لیے سماٹ دانشور اکثر "پیر" اور "میر" کہہ کر "پیر" اور "میر" کو سماٹ کی سماجی ' سیاسی ' معاشی بربادی کا سبب قرار دیتے رھتے ھیں۔
لیکن سماٹ چونکہ "پیر" اور "میر" وڈیروں اور سرداروں کے سماجی ' سیاسی ' معاشی اسیر ھیں
اسلئے سماٹ دانشور کھل کر یہ وضاحت نہیں کرتے کہ؛
"پیر" سے مراد "عربی نزاد" اور "میر" سے مراد "بلوچ نزاد" وڈیرے سردار ھیں۔
اسی لیے عام سماٹ کو آگاھی نہیں ھو پارھی کہ؛
سندھ میں سماٹ کے لیے مسئلہ "عربی نزاد" اور "بلوچ نزاد" وڈیرے سردار ھیں۔
Comments
Post a Comment