میں پنجابی مسلمان ہوں پتہ نہیں کب کہاں کس نے میرے ساتھ ہاتھ کر دیا گیا کہ میری جڑیں ، میرے پھل سب جھوٹ اور جعلی قرار پائے ،۔ میں پنجابی مسلمان ہوں ،۔ مجھے بلخ بخارا اور بغداد ،غوریوں غزنویوں ابدالیوں نادر شاھی لٹیروں ڈاکوؤں کو ھیرو بنا کر انکی کہانیاں سنائی گئیں ، میرے دل میں دور دیسوں کے پیار کی جوت جگائی گئی ،۔
میں پنجابی مسلمان ہوں
پتہ نہیں کب کہاں کس نے میرے ساتھ ہاتھ کر دیا گیا کہ میری جڑیں ، میرے پھل سب جھوٹ اور جعلی قرار پائے ،۔
میں پنجابی مسلمان ہوں ،۔
مجھے بلخ بخارا اور بغداد ،غوریوں غزنویوں ابدالیوں نادر شاھی لٹیروں ڈاکوؤں کو ھیرو بنا کر انکی کہانیاں سنائی گئیں ، میرے دل میں دور دیسوں کے پیار کی جوت جگائی گئی ،۔
بلخ بخارے مقدس ٹھہرے اور میرے لاہور ، لدہایانے کافر ٹھہرے اور میرے جموں جالندھر دشمن بنا دئے گئے ،۔
وہ جو میرے دیس کو لوٹنے آتے تھے ، وہ مقدس ٹھرے ،۔
جو میرے لوگوں کو غلام اور باندیاں بنا کر غزنی اور بخارا کی منڈیاں سجاتے رہے ، وہ مہربان اور ھیرو ٹہرے اور جو گھٹ گھٹ کر مر گئے وہ کافر !،۔
مجھے میری ہی زمین پر اجنبی بنا کر رکھ دیا گیا ، میری جڑیں کافر بنا دی گئیں ،۔
میرے اباؤ اجداد پلید کہے گئے ، میری زبان نیچ اور ہتک آمیز بنا دی گئی ،۔
کون ہے جو ہارے ہوئے لوگوں کے جذبات لکھے ، جو جبر کے شکار لوگوں کی اذیت اور دکھ بولے ؟
تاریخ تو فاتح لوگوں کی لکھوائی ہوئی چیز ہوتی ہے ،۔
جن کے گھر لٹے ، جن کی بیٹیاں اغوا ہوئیں ، جن کے بیٹے قتل ھوئے اور غلام بنائے گئے ، جن کے گھر کے دانے گڑ اور گھی تک دین اسلام کا نام لے کر آنے والے ڈاکوؤں کے سپاہیوں نے لوٹ لیا ، انکا دکھ کون لکھے گا ؟
کوئی نہیں لکھے گا کیونکہ خاموش ذہنی طور پر غلام کی نہ کوئی تاریخ لکھتا ھے اور نہ ھی کوئی ھمدردی کرتا ھے
کیونکہ ان ڈاکوؤں کے بتائے گئے اسلام اور شریعت میں ڈھلے ملاں اس کی اجازت نہیں دیتے اور نہ گنجائش بتاتے ھیں
دکھ (مفتوح اقوام پنجابی جیسوں) کی تو بات ہی کرنا کفر ہے کہ انکو دین اسلام کی نعمت میسر ہوئی ، اس سے بڑھ کر اور کیا انکو “ تیر “ چاہئے تھا ، بھلا ؟؟؟
خاور کھوکھر !،
(تحریر کرنے والے سے معذرت ،کچھ ترمیم کے ساتھ )
*PNF SINDH*
Comments
Post a Comment