دو قومی نظریہ انڈس سولائیزیشن کی قوموں کے ساتھ کیا گیا ایک ایک فراڈ ....
+ دو قومی نظریہ +
بر صغیر میں قیام پاکستان کیلئے تخلیق کیا گیا یوپی سی پی کے مہاجروں کا دو قومی نظریہ اپنے گروہی مفاد کیلئے تھا نہ کہ امت مسلمہ کی بھلائی کیلئے .
دوقومی نظریہ کے مطابق سارے مسلمان ایک قوم ہیں اور سارے غیر مسلم ایک الگ قوم، مزید یہ کہ قومیت کی بنیاد مذہب یا نظریہ ہوتی ہے ناکہ علاقائیت و لسانیت.
دوقومی نظریہ سفید جهوٹ اور حقیقت کے ساتھ بهونڈا مذاق تو ہے ہی اس کے ساتھ ساتھ قرآن کے مخالف بهی ہے
اللہ نے سورہ القصص میں ارشاد فرمایا:
"قارون موسی (علیہ السلام) کی قوم میں سے تها"
واضح رہے کہ قارون کافر اور متکبر انسان تها جبکہ حضرت موسی علیہ السلام اللہ کے نبی اور رسول تهے
ظاہر ہے ان کے نظریات ایک دوسرے سے بالکل متصادم تهے لیکن اس کے باوجود وہ ایک قوم تهے کیونکہ ان کی نسل زبان اور علاقہ ایک تها
اس آیت کی روشنی میں یہ واضح ہے کہ قومیت کی بنیاد نظریہ یا مذہب نہیں
اللہ نے سورہ البقرہ میں ارشاد فرمایا ہے:
اور (وہ وقت بهی یاد کرو) جب موسی نے اپنی قوم سے کہا کہ اے میری قوم (کے لوگو) تم نے بچهڑے (کی پرستش) کے اختیار کرنے سے اپنے اوپر (بڑا ہی) ظلم کیا ہے
جیساکہ اس آیت سے واضح ہے کہ نہ صرف اللہ نے بنی اسرائیل کو ایک قوم گردانا ہے بلکہ حضرت موسی علیہ السلام نے بهی خود کو اسی قوم کا فرد کہا ہے،(میری قوم کے لوگو یعنی بنی اسرائیل ان کی قوم تهی) حالانکہ حضرت موسی نبی رسول اور مومن تهے اور بنی اسرائیل کے لوگ گوسالہ پرست مشرک تهے "ان کے نظرئے مختلف تهے اس کے باوجود وہ ایک قوم تهے کیونکہ ان کی نسل علاقہ اور زبان ایک تهی"
قرآن کی دیگر آیات سے بهی دو قومی نظریہ غلط ثابت ہے جبکہ کوئی ایک آیت بهی ایسی نہیں جس سے یہ ثابت ہو پائے کہ قومیت کی بنیاد مذہب یا نظریہ ہے
دوقومی نظرئے کی وجہ سے جو نقصان جنوبی ایشیاء کے باشندوں کو برداشت کرنا پڑا اس کا ازالہ ناممکن ہے اس نظرئے کی بنیاد پر ہندوستان کو تین حصوں اور پنجاب کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا بیس لاکھ پنجابی ہجرت اور فسادات کے نتیجے میں قتل ہو گئے جبکہ دوکروڑ پنجابی بے گهر ہو گئے
جانی و مالی نقصان تو ایک جانب، لیکن نفرت کے جو بیج برصغیر کے مسلمانوں اور غیر مسلموں کے درمیان بوئے گئے اس کے بهیانک نتائج ہم آج بهی بهگت رہے ہیں
اب بهی وقت ہے کہ ہم مطالعہ پاکستان کی برین واشنگ سے آزاد ہو کر دوقومی نظرئے جیسے جهوٹ کو مسترد کر کے مذہب کے نام پر نفرت کرنے سے بعض آ جائیں اور قومیت کی بنیاد علاقائیت و لسانیت کو تسلیم کر لیں
*Copied*.
*PNF SINDH*
Comments
Post a Comment