پنجاب اور پنجابی کے خلاف سازش کی ھسٹری

*پنجابی کے خلاف ظلم اور سازش کی ھسٹری *

انگریز سامراج نے پنجاب پر قابض ھونے کے دوران جو مزاحمت اور دلیری دیکھی اس لئے انگریز نے اس خطے اور اسکی آنے والی نسلوں کیلئے کو تباہ برباد کرنے کیلئے اس کی زبان اور ثقافت پر کاری وار کیا ، پنجابی لٹریچر اسکول کے قاعدے کتابیں زبردستی اور لالچ دے کر جمع کرکے جلا دی گئیں اور طویل المدت منصوبے کے تحت اپنی فوج کے یوپی سی پی والوں اور پٹھان غلام فوجیوں کو باقاعدہ پلاننگ کے تحت پنجاب میں جاگیریں دے کر بسایا جس کا خمیازہ پنجاب آج بھی بگھت رہا ھے اور جب جنگ عظیم کے بعد انگریز کو اس خطے سے جانا پڑا تو جاتے جاتے اپنے ان نمک خواروں کی مدد سے پنجاب کو بیس لاکھ پنجابیوں کے خون سے نہلا کر دو ٹکڑے کر کے پنجاب کو مزید برباد کر گیا ،
انگریز جاتے جاتے اپنے کتے نہلانے اور گٹر صاف کرنے والے غلاموں کو پاکستان اور محمد علی جناح کے گلے کی ھڈی بنا گیا ، 
یاد رھے انگریز پاکستان بننے سے پہلے اپنے وفادار غلام لیاقت علی خان کی فیملی کو بھی غیر منقسم پنجاب کے علاقے میں جاگیر دے کر ایک مضبوط کڑی بنا چکا تھا 
اب آتے ھیں سازش کی تکمیل کے مراحل کی طرف پاکستان کے حصے میں آنے والے پنجاب میں انگریز کے وفادار غلاموں پر اگر نظر دوڑائیں تو اس میں یوپی سی پی والے پٹھان ، بلوچ اور مخدوم نظر آئیں گے کچھ پنجابی خاندان بھی آپنی بیغیرتی اور مادر فروشی کی وجہ سے ملیں گے لیکن اکثریت غیر پنجابی ھیں 
پاکستان بنتے ھی یہ غیر پنجابی یو پی سی پی والے اور پٹھان تو بیوروکریسی اور فوج کے اعلیٰ عھدوں پر قابض ھو گئے اور بلوچ اور مخدوم اپنے علاقوں کے غریب اور پسماندہ پنجابیوں کے سروں پر سردار اور پیر بن کر حاکم بن گئے 
  لیاقت علی خان نے انڈیا کی حیدرآباد دکن اور جونا گڑھ کے بدلے کشمیر دینے کی آفر بھی اسی سازش کے تحت نہیں مانی کیونکہ اس طرح کشمیر بھی پنجاب کا حصہ بن کر پنجاب کو مضبوط کرتا اور پھر 1954 میں انڈیا سے لاکھوں کی تعداد میں یو پی سی پی والوں کو بھر کر لایا گیا  پاکستان کی اولین بیوروکریسی میں %95 یہ ھی یو پی سی پی والے تھے  
فوج کے نچلے طبقے میں تقسیم پنجاب کے پنجابی متاثرین اپنی مالی کسمپرسی کی وجہ بڑی تعداد میں بھرتی ھوئے اور انگریز کے غلاموں کی سازش کا شکار ھوئے ،
ڈومیسائل پنجاب کا رہائش پنجاب کی لیکن بندے غیر پنجابی یعنی اردو بولنے والے اور پٹھان پاکستان کی بیوروکریسی اور فوج کی اعلیٰ عہدوں پر 1947سے 1970کی دھائی تک قابض رھے اور اپنے سارے بلنڈر اور کرتوت پنجاب اور پنجابیوں کے گلے میں ڈالتے رھے، بنگلہ دیش بنوانے کے بعد بھی 1990کی ڈھائی تک یہ ھی کھیل جاری رہا اپنے گندے کام اور حرامذگیاں پنجابی کے کھاتے میں اور تمام فوائد اور مراعات اپنے آپ کو اور اپنی قوم کو بانٹتے رھے فوج کا نچلہ طبقہ پنجابی ھونے کی وجہ سے مہاجر اور پٹھان بیروکریسی کے تمام غلط فیصلے اور اقدامات پنجاب اور پنجابی کے کھاتے میں ڈال کر نفرت اور ردعمل پنجابی اور پنجاب کی طرف کرکے سازش کی تکمیل کی جاتی رھی
یہ ھی وجہ ھے کہ بنگلہ دیش کے بنانے کی سازش اور اسکی تکمیل کے تمام ذمہ دار غیر پنجابی ھونے کے باوجود سارا ملبہ پنجاب اور پنجابی پر ڈال کر نفرت کا رخ پنجابی کی طرف موڑ دیا گیا 
سندھ میں بھی یہ ھی کھیل کھیلا گیا جی ایم سید جو خود  پاکستان بننے سے پہلے سندھ میں اپنی زمینوں اور باقی سندھ کی زمینوں کو قابل کاشت بنانے کیلئے پنجاب سے جاکر پنجابیوں کو قائل کرکے لائے ، پاکستان بننے سے کچھ عرصہ پہلے مسلم لیگی بنے سکھر منزل گاہ پر سماٹ ھندؤں کے قتل میں ملوث ھوئے اور پاکستان بننے کے کچھ عرصے بعد  سندھی قوم پرست بن کر اپنی توپوں کا رخ بیوروکریسی اور فوج کے ظلم اور زیادتی کا بہانہ بنا کر پنجابیوں کے خلاف کر دیا حالانکہ جی ایم سید اچھی طرح جانتے تھے کہ بیوروکریسی اور فوج کی ہائی کمان پر جو لوگ براجمان ھیں وہ پنجاب ڈومیسائل سے ضرور ھیں لیکن پنجابی نہیں ، پھر بھی نفرت اور تشدد کا رخ سندھ میں موجود پنجابیوں کے خلاف رہا جو آج بھی جاری ھے
بلوچستان پر نظر دوڑائیں تو وہاں بھی انگریز اور انگریز کے وفادار انڈیا کے پالتو یہ ھی کام اور سازش پنجاب اور پنجابی کے خلاف کرکے ایجنڈا کی تکمیل کر رھے ھیں 
آج بھی یہ لوگ یہ ھی راگ الاپ رھے ھیں کہ ہر جگہ پنجابی قابض ھیں لیکن حقیقت یہ ھے کہ،          

*پاکستان میں اھم حکومتی عہدوں پر پٹھان ' ھندوستانی مھاجر ' بلوچ اور عربی نزاد قابض ھیں*

پاکستان میں اھم حکومتی عہدوں پر پٹھان = %38.46 ' بلوچ = %15.38 ' ھندوستانی مھاجر = %15.38 ' عربی نژاد = %9.61 ' پنجابی = %17.30 اور سماٹ = %3.84 ھیں۔

پٹھان + بلوچ + ھندوستانی مھاجر + عربی نژاد ( پاکستان کی %15 آبادی والے) = پاکستان کے %78.83 اھم حکومتی عہدوں پر جبکہ پنجابی + سماٹ (پاکستان کی %75 آبادی والے)= پاکستان کے %20.14 اھم حکومتی عہدوں پر ھیں۔
آج کے پاکستان کا حکومتی منظر کچھ اس طرح ھے،

01۔ عمران خان وزیر اعظم پاکستان = پٹھان
02۔ اسد قیصر اسپیکر قومی اسمبلی = پٹھان
03۔ قاسم سوری ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی = پٹھان
04۔ محمود خان وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا = پٹھان
05۔ شاہ فرمان گورنر خیبر پختونخوا = پٹھان
06۔ امان اللہ خان گورنربلوچستان = پٹھان
07۔ مشتاق احمد غنی اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی = پٹھان
08۔ آغا سراج درانی اسپیکر سندھ اسمبلی = پٹھان
09۔ محمود جان ڈپٹی اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی = پٹھان
10۔ سردار بابر موسیٰ خیل ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی = پٹھان
11۔ پرویز خٹک وفاقی وزیردفاع = پٹھان
12۔ مراد سعید وفاقی وزیرمواصلات = پٹھان
13۔ نور الحق قادری وفاقی وزیرمذھبی امور= پٹھان
14۔ شہریار آفریدی وفاقی وزیرمملکت منشیات ' ریاستی اور سرحدی امور = پٹھان
15۔ عمر ایوب وفاقی وزیر پٹرولیم = پٹھان
16۔ علی امین گنڈا پو وفاقی وزیر امور کشمیر ' گلگت بلتستان = پٹھان
17۔ صاحبزادہ محبوب سلطان وفاقی وزیر ریاستی اور سرحدی امور
18۔ اعظم سواتی وفاقی وزیر پارلیمانی امور= پٹھان
19۔ علی محمد خان وفاقی وزیر مملکت پارلیمانی امور= پٹھان
20۔ زرتاج گل وفاقی وزیرمملکت ماحولیات = پٹھان

01۔ عارف علوی صدر پاکستان = ھندوستانی مھاجر
02۔ عمران اسماعیل گورنر سندھ = ھندوستانی مھاجر
03۔ سلیم مانڈوی والا ڈپٹی چیئرمین سینٹ = ھندوستانی مھاجر
04۔ اسد عمر وفاقی وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ = ھندوستانی مھاجر
05۔ علی حیدر زیدی وفاقی وزیر جہاز رانی = ھندوستانی مھاجر
06۔ فروغ نسیم وفاقی وزیر قانوں = ھندوستانی مھاجر
07۔ خالد مقبول صدیقی وفاقی وزیر ٹیکنالوجی = ھندوستانی مھاجر
08۔ فیصل واوڈھا وفاقی وزیر واٹر ریسورسز = ھندوستانی مھاجر

01۔ صادق سنجرانی چیئرمین سینٹ = بلوچ
02۔ عثمان بوزدار وزیر اعلیٰ پنجاب = بلوچ
03۔ دوست محمد مزاری ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی = بلوچ
04۔ عبدالقدوس بزنجو اسپیکر بلوچستان اسمبلی = بلوچ
05۔ ریحانہ لغاری ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی = بلوچ
07۔ زبیدہ جلال وفاقی وزیر ڈیفینس پروڈکشن = بلوچ
08۔ شیریں مزاری وفاقی وزیر انسانی حقوق = بلوچ

01۔ سید مراد علی شاہ وزیر اعلیٰ سندھ = عربی نزاد
02۔ شاہ محمود قریشی وفاقی وزیر خارجہ = عربی نزاد
03۔ خسرو بختیار وفاقی وزیر خواراک = عربی نزاد
04۔ فہمیدہ مرزا وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ = منگول نسل
05۔ شبیر قریشی وفاقی وزیر مملکت ھاؤئسنگ اینڈ ورکس = عربی نزاد

01۔ چوھدری محمد سرور = پنجابی
02۔ چوھدری پرویز الٰہی اسپیکر پنجاب اسمبلی = پنجابی
03۔ اعجاز احمد شاہ وفاقی وزیر داخلہ = پنجابی
04۔ حماد اظہر وفاقی وزیر اکنامک افیئر = پنجابی
05۔ غلام سرور خان وفاقی وزیر ایویئشن = پنجابی
06۔ شیخ رشید احمد وفاقی وزیر ریلوے = پنجابی
07۔ شفقت محمود وفاقی وزیر تعلیم = پنجابی
08۔ طارق بشیر چیمہ وفاقی وزیر ھاؤسنگ اینڈ ورکس = پنجابی
09۔ فواد چوھدری وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی = پنجابی

01۔ جام کمال خان وزیر اعلیٰ بلوچستان = سماٹ
02۔ محمد میاں سومرو وفاقی وزیر پرائیویٹائزیشن = سماٹ

نا انصافی کس کے ساتھ ھو رھی ھے؟؟؟

نوٹ: جو یہ جواز دیں کہ یہ کٹ پتلی ھیں اور جرنیل اصل حاکم ھیں تو ان سے سوال ھے کہ؛ 
یہ لوگ اپنی مرضی سے کٹ پتلی بنے ہیں؟ 
یا پنجابیوں نے انہیں زبردستی کٹ پتلی بنایا ھے؟ 

کرسی ھے تمہارا یہ جنازہ تو نہیں ھے 
کچھ کر نہیں سکتے تو اتر کیوں نہیں جاتے 
(جالب)
*افضل پنجابی*

*PNF Sindh Zone*

Comments

Popular posts from this blog

صوبائی زبانوں کو فوراَ نافذ اور قومی زبان کے لیے آئینی ترمیم کی جائے۔

Triple Role of Punjabi Is An Urge To Revive The Punjabi Nationalism.

The Rise of Punjabi Nationalism.